تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
شھر کے یہ باشندے نفرتوں کو بو کر بھی
انتظار کرتے ھیں فصل ھو محبت کی
چھوڑ کر حقیقت کو ڈھونڈنا سرابوں کا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
خامشی میرا شیوہ گفتگو ھنر اس کا
میری بے گناھی کو لوگ کیسے مانیں گے
بات بات پر جب کہ مانگنا حوالوں کا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
ابھی تو تم نئے ھو نا اس لئے پریشاں ھو
آسماں کی جانب اس طرح سے مت دیکھو
آفتیں جب آنی ھوں ٹوٹنا ستاروں کا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
الفتوں کے موسم میں ٹھنڈی ٹھنڈی شامیں ھوں
دو دلوں کی چوکھٹ پر آنکھیں چار ھو جائیں
اس طرح کے موقع پر دو دلوں کا اک ھونا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
اجنبی فضاؤں میں اجنبی مسافر سے
اپنے ھر تعلق کو دائمی سمجھ لینا
اور جب بچھڑ جانا مانگنا دعاؤں کا
ریت اس نگر کی ھے اور جانے کب سے ھے
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا
--
For study materials, past papers and assignments,
Join us on www.VuScool.com
www.VuGuys.com
CoooL Virtual University Students Visit this group
<<<<<<< pAncHi >>>>>>>
--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Virtual University of Pakistan" group.
To post to this group, send email to discussion_vu@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to discussion_vu+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/discussion_vu?hl=en.
No comments:
Post a Comment