بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک طالبہ کے ساتھ چلتی بس میں اجتماعی جنسی زیادتی کے نتیجے میں بھارت بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک کار میں ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے پریس افسر اور ترجمان راجن بھگت نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔
راجن بھگت نے بی بی سی کو بتایا کہ اس واقعہ میں تین افراد ملوث تھے جو تاحال مفرور ہیں۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کی تلاش جاری ہے لیکن پولیس کے مطابق جس گاڑی میں اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا وہ گاڑی مل گئی ہے۔
پولیس نے تحقیقات اور ملزمان کے بارے میں اس سے زیادہ معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس کیس کے لیے مقدمہ دہلی کے صفدر جنگ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں دہلی ہی میں ایک چلتی بس میں 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ملوث چار نوجوانوں کو عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔
ان چاروں پر اجتماعی اجتماعی جنسی زیادتی، قتل، قتل کی کوشش، غیر معمولی حرکت، ثبوت مٹانے اور ڈکیتی کے الزام تھے۔
اس معاملے میں ایک نابالغ مجرم کو تین سال کی سزا ہوئی تھی جبکہ ایک ملزم کی سماعت کے دوران جیل میں ہی موت واقع ہو گئی تھی۔
دہلی ریپ کے معاملے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا اور اس کے خلاف ملک گیر احتجاج ہوئے تھے۔
اس سال اگست میں ممبئی کے علاقے میں ایک خاتون صحافی کے ساتھ پانچ لوگوں کی اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ بھی سامنے پیش آیا تھا۔
No comments:
Post a Comment