ایک جوان باغ کو پانی دے رہا تھا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام وہاں
سے گزرے اس نے حضرت عیسٰی علیہ السلام سے التماس کی کہ اللہ تعالٰی سے دعا فرمائیں کہ اپنی محبت میں سے ایک ذرہءِ محبت مجھے بھی عطا فرماۓ،اسے عیسٰی علیہ السلام نے فرمایا کہ تو ایک ذرہءِ محبت کا متحمل نہیں ہوسکتا،تو اس نے کہا پھر آدھا ذرہ ہی دے دے،پس عیسٰی علیہ السلام نے دعا فرمائی اے پروردگارِ تعالٰی اپنی محبت میں سے نصف ذرہءِ محبت اس شخص کو عطا فرما،پھر عیسٰی علیہ السلام رخصت ہوگئے،لمبے عرصے بعد اس جوان شخص کے مکان پر سے آپکا گذر ہوا تو اس کے متعلق دریافت کیا بتایا گیا کہ دیوانہ ہوگیا ہوا ہے اور پہاڑوں پر چلا گیا ہے،پھر عیسٰی علیہ السلام نے دعا فرمائی:یا الٰہی وہ جوان مجھے دکھا دے،آپ کو نظر آیا کہ وہ پہاڑوں میں ایک اونچی چوٹی پر کھڑا ہے اس نے آسمان کی طرف منہ کیا ہوا ہے،عیسٰی علیہ السلام نے اسے سلام کیا لیکن وہ خوموش ہی رہا جواب نہ دیا،پھر فرمایا میں عیسٰی ہوں تو اللہ تعالٰی کی طرف سے آپ کو وحی فرمائی گئی کہ جس دل میں نصف ذرہءِ میری محبت سے ہوتا ہے وہ کس طرح انسان کی بات سُن سکتا ہے مجھے قسم ہے میری عزت اور جلال کی کہ تو اسے آرے کے ساتھ اس شخص کو اگر چیر بھی دے تو اس کو خبر بھی نہ ہوگی،
مکاشفتہ القلوب
Regards
Malik
I am just a mail away, not a mile away!
if my emails are irritating you and you are not interesting to get - plz reply with "unsubscribe" .
Malik
I am just a mail away, not a mile away!
if my emails are irritating you and you are not interesting to get - plz reply with "unsubscribe" .
No comments:
Post a Comment