2011/1/7 usman Ali shah <mc070401764@vu.edu.pk>
TRUE
On 1/8/11, mc080400838 Muhammad Usman Amin <mc080400838@vu.edu.pk> wrote:
> *تاثیر سے ظلم نہیں انصاف ہوا***
>
> سلمان تاثیر کے قتل کی خبر سن کر مجھے کئی سال قبل منظور وٹو کی کابینہ کا وہ
> وزیر یاد آ گیا جسے اس کے ذاتی سیکورٹی گارڈ نے اسمبلی میں قتل کر دیا تھا.
> گارڈ کا کہنا تھا کہ وزیر موصوف نے ایک عورت کو حاملہ کر دیا تھا اور اب اسے
> شادی پر مجبور کر رہا تھا. مگر سلمان تاثیر کے بارے میں یہ بات درست نہیں ہو
> سکتی تھی کیوں کہ وو اپنے گناہوں کو چھپانے کے عادی نہیں تھے. اس کے کرتوتوں سے
> مجھے اندازہ تھا کہ یہ توہین رسالت کے جرم میں ہی مارا گیا ہے.قتل کے فوری بعد
> میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی برپا ہو گیا. ملک ممتاز قادری (قاتل) کی قانون
> ہاتھ میں لینے پر مذمت شروع ہو گئی .اس سارے ڈرامے میں کسی نے یہ نہ کہا کہ
> قانون ہاتھ میں لینے کی پہل سلمان تاثیر نے کی تھی. جس نے سزا یافتہ گستاخ رسول
> آسیہ بی بی کو پھانسی سے بچا کر محفوظ مقام پر منتقل کروایا تھا. اور آئین میں
> موجود قانون کو کالا قانون کہا. اس وقت تو کسی نے اس کی مذمت نہ کی؟ کسی کو یاد
> نہ آیا کہ آئین کی بے حرمتی ہو رہی ہے. توہین عدالت کا بھی کسی نے ذکر تک نہ
> کیا. اب اچانک سب کو آئین یاد آ گیا. اچانک سے آئین میں موجود قوانین مقدس گائے
> بن گئے. ممتاز قادری کے لیے سزایں تجویز کرنے والے بھول گئے کہ ان ساری سزاؤں
> کے مستحق ان کے محبوب گورنر صاحب بھی تھے. اور عجیب بات یہ ہے کہ ہمارے ملک میں
> قانون کو ہاتھ میں لینے پر احتجاج صرف اس وقت ہوتا ہے جب کوئی کمزور شخص ایسا
> کرتا ہے. طاقتور کے لیے ایسا کرنا معمول کی بات ہے. اس لیے ایسی خبروں کو ہمیشہ
> نظرانداز کیا جاتا ہے. ہمارے معاشرے میں اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں. جن کا
> ذکر کر کے میں آپکا اور اپنا وقت برباد نہیں کرنا چاہتا. کچھ لوگوں کا خیال ہے
> کہ گورنر صاحب نے گستاخ رسول کی حمایت کر کے خود کشی کی تھی. کیونکہ ان ساری
> حرکتوں سے انہوں نے نہ صرف کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کے تھے بلکہ انھیں
> یہ کہ کر اشتعال بھی دلایا تھا کہ میں ان سب احتجاج کرنے والوں کو اپنی جوتی کی
> نوک پر رکھتا ہوں. اس لیے وو اپنی موت کے ذمہ دار خود ہی ہیں. یا پھر وہ
> عدالتیں ہیں جو گورنر کو ان سارے جرائم پر سزا نہ دی سکیں. جس کے نتیجے میں ایک
> عام آدمی کو قانون ہاتھ میں لینا پڑا. سچ تو یہ ہے کہ سلمان تاثیر کے قتل کی
> مزمت صرف ٹی وی کی حد تک ہی محدود ہے. میں نے اپنے ارد گرد کوئی ایک بھی ایسا
> آدمی نہیں دیکھا جو اسے واقعے کو برا سمجتا ہو. بلکہ ساری عوام ایسے ناپاک
> گورنر سے چھٹکارا پا کر خوش نظر آتی ہے. بلکہ ان کا مطالبہ ہے کہ ملک ممتاز
> قادری کو نہ صرف غازی کہا جائے بلکہ فوری رہا بھی کیا جائے. اس مقصد کے لیے
> تمام دینی جماتوں کو مشترکہ تحریک چلانی چاہیے.
>
> --
> You received this message because you are subscribed to the Google Groups
> "Virtual University of Pakistan" group.
> To post to this group, send email to discussion_vu@googlegroups.com.
> To unsubscribe from this group, send email to
> discussion_vu+unsubscribe@googlegroups.com.
> For more options, visit this group at
> http://groups.google.com/group/discussion_vu?hl=en.
>
>
--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Virtual University of Pakistan" group.
To post to this group, send email to discussion_vu@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to discussion_vu+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/discussion_vu?hl=en.
--
IMRAN MANZOOR
--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Virtual University of Pakistan" group.
To post to this group, send email to discussion_vu@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to discussion_vu+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/discussion_vu?hl=en.
No comments:
Post a Comment